Rawalpindi social media

header ads

بٹگرام چیئرلفٹ میں پھنسے افراد کے ریسکیو کے لیے مشن شروع

 

صوبہ خیبرپختونخوا کے حکام کا کہنا ہے کہ خیبر پختونخوا ضلع الائی میں پاشتو کے مقام پر چئیر لفٹ کی ایک رسی ٹوٹنے سے آٹھ طلبہ اور استاد پھنسے ہوئے ہیں جنہیں بچانے کی کوششیں جاری ہیں۔


پاکستان فوج کا کہنا ہے کہ بٹگرام چئیر لفٹ ریسکیو آپریشن میں ایس ایس جی کی ٹیم حصہ لے گی۔  اس سلسلے میں پاکستان آرمی کے سپیشل سروسز گروپ (SSG) کی سلنگ آپریشن میں ماہر ٹیم بھی بٹگرام روانہ کر دی گئی ہے۔

بیان میں کہا گیا ہے کہ پاک فوج ریسکیو آپریشن کے لیے تمام وسائل بروئے کار لا رہی ہے۔ پاک آرمی کا ایک ریسکیو ہیلی کاپٹر بٹگرام میں  پہنچ کر علاقے کی ریکی  کر رہا ہے۔ ریکی کرنے کے بعد بڑے محتاط انداز میں ایک منظم طریقے سے ریسکیو آپریشن کیا جائے گا۔

ضلع بٹگرام کے ضلعی پولیس افیسر سونیا شمروز نے انڈپینڈنٹ اردو کو بتایا کہ پھنسے ہوئے بچوں اور اساتذہ کو  ہیلی کے ذریعے پانی کے بوتل پہنچائے گئے۔

فوجی بیان کے مطابق یہ ایک انتہائی رسکی آپریشن ہے کیونکہ لفٹ تھوڑا سے غیر متوازن ہونے سے اور ہیلی کاپٹر  کے ہوائی پریشر سے لفٹ ٹوٹ سکتی ہے۔ اسی لیے انتہائی احتیاط سے حالات کا جائزہ لیا جا رہا ہے۔

بٹگرام میں ریسکیو 1122 کے ڈسٹرکٹ ایمرجنسی آفیسر انجنیئیر شارق ریاض کے مطابق اطلاع موصول ہونے پر ڈیزاسٹر ٹیم موقعے کی جانب روانہ کر دی گئی ہے۔

مقامی افراد کا کہنا ہے کہ تقریباً چھ گھنٹے گزرنے کے باوجود ریسکیو آپریشن شروع نہیں کیا جا سکا ہے۔ 

ریسکیو1122 خیبر پختونخواکے ترجمان بلال احمد فیضی نے انڈپینڈنٹ اردو کو بتایا کہ ہیلی کے ذریعے بھی ریسکیو کرنے میں وقت لگے گا کیونکہ ریسکیو اپریشن کو نہایت احتیاط سے کرنا پڑے گا۔

انہوں نے بتایا کہ یہ چیئر لفٹ دو گاؤں کو ملانے کے لیے استعمال کیا جاتا ہے اور یہ کوئی سیاحتی مقام پر لگی چیئر لفٹ نہیں ہے۔

پی ڈی ایم اے کے ترجمان تیمور خان نے انڈپینڈنٹ اردو کو بتایا کہ پھنسے ہوئے اساتذہ اور بچے گورنمنٹ ہائی سکول باٹنگی کے ہیں۔

انہوں نے بتایا کہ اس چیئر لفٹ کی لمبائی تقریبا 200 میٹر ہے۔

ایک مقامی اخبار نے الائی کے چیئرمین مفتی غلام اللہ کے حوالے سے بتایا کہ واقعہ صبح آٹھ بجے اس وقت پیش آیا جب بچے سکول جا رہے تھے۔

سرکاری حکام کے مطابق چیئر لفٹ تقریبا دو ہزار فٹ کی بلندی پر جنگری خوڑ نامی ندی پر پھنسی ہوئی ہے۔

https://youtu.be/32D7UJ1fCvw


ٹیم صبح وقوعے کی جانب روانہ کی گئی تاہم متاثرہ مقام کم وبیش پانچ گھنٹوں سے زائد کی دوری پر ہے۔ حکام کے مطابق ریسکیو1122 کی ٹیم موقعے پر پہنچتے ہی امدادی کارروائیاں شروع کر دے گی۔

ادھر ڈپٹی کمشنر بٹگرام کے مطابق امدادی کارروائیوں کے لیے فوجی حکام سے ہیلی کاپٹر / ایئر لفٹ کی درخواست بھی کی گئی ہے۔

واقعے کا نوٹس لیتے ہوئے نگران وزیرِ اعظم انوار الحق کاکڑ نے چیئر لفٹ میں پھنسے آٹھ افراد کے فوری ریسکیو کی ہدایت کر دی ہے۔ ایک بیان کے مطابق وزیرِ اعظم کی NDMA، PDMA، اور تمام متعلقہ ریسکیو اداروں کو تمام تر وسائل بروئے کار لا کر طالب علموں اور اساتذہ کو ریسکیو کرنے کی ہدایت کی ہے۔



Post a Comment

0 Comments